اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ

Thu 23-October-2025AD 1 Jumada Al Oula 1447AH

Wifaq ul Madaris Al-Arabia Pakistan A Comprehensive Introduction – وفاق المدارس العربیہ پاکستان ایک جامع تعارف

وفاق المدارس العربیہ پاکستان

تعارف

وفاق المدارس العربیہ پاکستان، جو 18 اکتوبر 1959 کو قائم ہوا، پاکستان میں دینی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک کلیدی ادارہ ہے۔ یہ تنظیم دیوبندی مکتبہ فکر سے منسلک ہے اور ملک بھر میں 26,024 سے زائد مدارس و جامعات کو منظم کرتی ہے، جو لاکھوں طلبہ و طالبات کو دینی اور عصری تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ اس کا صدر دفتر ملتان، پنجاب میں واقع ہے، اور یہ اسلامی تعلیمات کے تحفظ، معیاری نصاب کی تشکیل، امتحانات کے انعقاد، اور اسناد کی فراہمی کے لیے کام کرتی ہے۔ وفاق المدارس کا مقصد اسلامی علوم کے ماہرین تیار کرنا ہے جو قرآن و حدیث پر گہری نظر رکھتے ہوں اور اسلامی تہذیب و تمدن کی ابدی صداقت کو اجاگر کریں۔

تاریخ

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا قیام 1959 میں ممتاز دینی علماء کے ایک گروپ نے کیا، جن میں مفتی شفیع عثمانی، علامہ شبیر احمد عثمانی، مولانا خیر محمد جالندھری، اور دیگر شامل تھے۔ ان علماء نے قیام پاکستان کے بعد دینی مدارس کی بڑھتی ہوئی تعداد کو منظم کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا اور ایک مرکزی ادارے کی بنیاد رکھی۔ 20 شعبان المعظم 1376ھ (22 مارچ 1957) کو جامعہ خیر المدارس ملتان میں اکابر علماء کا اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت مولانا خیر محمد جالندھری نے کی۔ اس اجلاس میں وفاق المدارس کے قیام کی بنیاد رکھی گئی، اور 14-15 ربیع الثانی 1379ھ (18-19 اکتوبر 1959) کو اسے باضابطہ طور پر تشکیل دیا گیا۔

وفاق المدارس کی قیادت وقت کے ساتھ کئی ممتاز علماء نے سنبھالی۔ ذیل میں سابق صدور کی فہرست دی گئی ہے

دورانیہصدر کا نام
1959 – 1963مولانا شمس الحق افغانی
1963 – 1970مولانا خیر محمد جالندھری
1973 – 1977مولانا سید یوسف بنوری
1978 – 1980مفتی محمود
1980 – 1988محمد ادریس میرٹھی
1989 – 2017مولانا سلیم اللہ خان
2017 – 2021عبد الرزاق اسکندر
2021 – تاحالمفتی محمد تقی عثمانی

ہر صدر نے تنظیم کی ترقی اور دینی تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔

اغراض و مقاصد

وفاق المدارس کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں

  1. جامع نصاب کی ترتیب: ملحقہ مدارس کے لیے ابتدائیہ سے تخصص تک جامع نصاب مرتب کرنا اور کامیاب طلبہ کو شہادات جاری کرنا۔
  2. باہمی اتحاد: دینی مدارس کے درمیان رابطہ اور اتحاد کو فروغ دینا۔
  3. جدید تقاضوں کے مطابق نصاب: مروجہ نصاب میں عصری تقاضوں کے مطابق تبدیلیاں لانا اور ضروری کتب کی طباعت کرنا۔
  4. نظام تعلیم میں یکسانیت: امتحانات اور نصاب میں یکجہتی پیدا کرنا۔
  5. اسلامی تعلیمات کی ترویج: جدید علوم کے ساتھ اسلامی تعلیمات کی اشاعت اور تحقیقی کتب کی تالیف۔
  6. مدارس کا تحفظ: دینی مدارس کے تحفظ اور ترقی کے لیے موثر اقدامات کرنا۔
  7. اساتذہ کی تربیت: معلمين و معلمات کی تربیت کے لیے مناسب انتظامات کرنا۔

تنظیمی ڈھانچہ

وفاق المدارس کی موجودہ قیادت میں شامل ہیں

  • صدر: مفتی محمد تقی عثمانی (19 ستمبر 2021 سے)
  • سینئر نائب صدر: مولانا انوار الحق
  • جنرل سیکرٹری: قاری محمد حنیف جالندھری

تنظیم کے مختلف شعبہ جات امتحانات، نصاب سازی، اور الحاق جیسے امور کی نگرانی کرتے ہیں۔ مجلس شوریٰ اور مجلس عاملہ وفاق کے اہم فیصلوں کی ذمہ دار ہیں، جبکہ صدر وفاق انتظامی امور کی نگرانی کرتے ہیں۔ ناظم اعلیٰ امتحانی اور انتظامی امور کے ذمہ دار ہیں، اور ناظم مالیات مالیاتی امور سنبھالتے ہیں۔ وفاق المدارس ایک غیر سیاسی تنظیم ہے، جو کسی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں اور ملکی سیاست میں موقف اختیار نہیں کرتی۔

تعلیمی نظام اور نصاب

وفاق المدارس کا تعلیمی نظام مختلف مراحل پر مشتمل ہے، جو طلبہ کو دینی اور عصری علوم سے آراستہ کرتا ہے

  • تحفیظ القرآن الکریم: قرآن کریم کا حفظ اور تجوید کی تعلیم۔
  • ابتدائیہ: بنیادی دینی تعلیم (نورانی قاعدہ، تعلیم الاسلام) اور عصری مضامین (اردو، ریاضی، انگریزی، سائنس)۔
  • متوسطہ: قرآن، حدیث، سیرت، اور عصری مضامین جیسے معاشرتی علوم اور ریاضی۔
  • ثانویہ (عامہ و خاصہ): فقہ، نحو، صرف، منطق، اور میٹرک کے مساوی تعلیم۔
  • عالیہ: تفسیر، اصول فقہ، بلاغت، عقائد، اور فلکیات کی گہری تعلیم۔
  • عالمیہ: دورہ حدیث، جو صحیح بخاری، صحیح مسلم، جامع ترمذی، سنن ابوداؤد، اور دیگر کتب حدیث پر مشتمل ہے۔
مزید پڑھیں:  Wafaq ul Madaris Al Islamia Al Rizvia Pakistan: A modern platform for religious education - وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان: دینی تعلیم کا ایک جدید پلیٹ فارم

نصاب میں عصری مضامین جیسے سائنس، ریاضی، انگریزی، اور کمپیوٹر کی تعلیم شامل کی گئی ہے تاکہ طلبہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے 17 نومبر 1982 کو شہادۃ العالمیہ کو ایم اے عربی اور اسلامیات کے مساوی تسلیم کیا۔ وفاق اپنے ملحقہ اداروں کو کمپیوٹر ٹریننگ اور دیگر فنی تربیت کی ترغیب دیتا ہے۔ نصاب کی تفصیلات سرکاری ویب سائٹ پر پی ڈی ایف کی شکل میں دستیاب ہیں (وفاق المدارس ویب سائٹ

امتحانات اور سرٹیفیکیشن

وفاق المدارس ہر سال ملک بھر میں امتحانات کا انعقاد کرتا ہے، جن میں 5 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات شریک ہوتے ہیں۔ 1445ھ (2024ء) کے امتحانات میں 5,93,562 طلبہ نے داخلہ لیا، جن میں سے 4,66,623 کامیاب ہوئے، یعنی کامیابی کا تناسب 82 فیصد رہا۔ امتحانات کے لیے 3,407 مراکز قائم کیے گئے، اور یہ عمل انتہائی شفافیت کے ساتھ انجام دیا جاتا ہے۔ امتحانی کاپیوں کی جانچ ایک منظم نظام کے تحت ہوتی ہے، جس میں فرضی نمبروں کا استعمال اور ممتحن اعلیٰ کی نگرانی شامل ہے۔ امتحانات خیبر سے کراچی اور کوئٹہ سے گلگت تک ایک ہی وقت میں منعقد ہوتے ہیں، جو وفاق کی انتظامی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔

وفاق کی اسناد کو پاکستانی حکومت نے میٹرک، انٹرمیڈیٹ، بیچلرز، اور ماسٹرز کے مساوی تسلیم کیا ہے۔ مثال کے طور پر، شہادۃ العالمیہ کو ایم اے عربی اور اسلامیات کے مساوی تسلیم کیا جاتا ہے، جو طلبہ کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیمی اور پیشہ ورانہ مواقع فراہم کرتی ہے۔

ملحقہ ادارے اور اعداد و شمار

وفاق المدارس سے منسلک مدارس کی تعداد 26,024 ہے، جن میں 21,921 مرکزی مدارس اور 4,103 شاخیں شامل ہیں۔ صوبہ وار تفصیلات درج ذیل ہیں۔

مجموعی تعدادشاخیںکل مدارسصوبہ
18522163اسلام آباد
2,5521212,431بلوچستان
11,4171,9879,430پنجاب
10,3281,0719,257خیبر پختونخوا
4,5317743,757سندھ
1,9453921,553آزاد کشمیر
15219133گلگت بلتستان
26,0244,10321,921کل تعداد

زیر تعلیم طلبہ و طالبات کی تعداد 38,93,026 ہے، جن میں 24,24,017 طلبہ اور 14,69,009 طالبات شامل ہیں۔ اساتذہ کی تعداد 2,07,160 اور معلمات کی تعداد 15,442 ہے۔ دیگر عملے کی تعداد 42,570 ہے۔ اب تک 2,22,555 علماء اور 3,14,839 عالمات فارغ التحصیل ہو چکے ہیں، جبکہ 13,77,462 حفاظ اور 3,47,151 حافظات تیار ہوئے ہیں۔

تعدادزمرہ
24,24,017کل طلبہ (مرد)
14,69,009کل طالبات (خواتین)
2,07,160اساتذہ (مرد)
15,442اساتذہ (خواتین)
26,024کل ادارے
42,570دیگر عملہ
2,22,555فارغ التحصیل علماء
3,14,839فارغ التحصیل عالمات
13,77,462کل حفاظ (مرد)
3,47,151کل حافظات (خواتین)

کارکردگی اور کامیابیاں

وفاق المدارس نے اپنے قیام سے لے کر اب تک نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 2014 میں اس نے سعودی عرب سے “خدمت قرآن کریم انٹرنیشنل ایوارڈ” حاصل کیا، جو 63,556 حفاظ تیار کرنے پر دیا گیا۔ یہ ایوارڈ رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام جدہ میں منعقدہ ایک عالمی تقریب میں مفتی محمد حنیف جالندھری نے وصول کیا۔ تنظیم نے ہر سال لاکھوں طلبہ کے امتحانات کا انعقاد کیا اور انہیں اسناد فراہم کیں، جو اس کی تعلیمی معیار کی پابندی کو ظاہر کرتا ہے۔ وفاق سے فارغ التحصیل علماء اور عالمات مساجد، مدارس، تدریس، تحقیق، اور سماجی خدمات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  Kanzul Madaris Board: A great platform for promoting religious knowledge - کنزالمدارس بورڈ: علمِ دین کی ترویج کا عظیم پلیٹ فارم

حالیہ سرگرمیاں

سال 2025 میں وفاق المدارس نے سالانہ امتحانات 1446ھ کے نتائج کا اعلان 16 مارچ 2025 کو کیا، جو سرکاری ویب سائٹ پر رول نمبر یا نام کے ذریعے چیک کیے جا سکتے ہیں (وفاق المدارس ویب سائٹ)۔ اگلے امتحانات 17 جنوری 2026 سے شروع ہوں گے۔ جنوری 2025 میں، القادر یونیورسٹی کی قومیائزیشن کے بعد، وفاق نے اس کے طلبہ کو اپنے 26,000 سے زائد مدارس میں مفت آٹھ سالہ درس نظامی کی تعلیم کی پیشکش کی (دی ایکسپریس ٹریبیون)۔ جولائی 2025 میں، ناظم اعلیٰ قاری محمد حنیف جالندھری نے توہین رسالت کے قوانین کے تحفظ کے لیے دوٹوک موقف اپنایا، جو تنظیم کے سماجی کردار کی عکاسی کرتا ہے۔ وفاق نے نصاب میں کمپیوٹر سائنس جیسے مضامین شامل کرنے پر بھی غور شروع کیا ہے۔

چیلنجز اور تنازعات

دینی مدارس کو بعض اوقات حکومتی مداخلت، نصاب کی مطابقت، یا شدت پسندی کے الزامات جیسے چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔ تاہم، وفاق المدارس نے اپنی خودمختاری اور تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کوشش کی ہے۔ 2019 میں اتحاد تنظیمات مدارس کے اجلاس میں نصاب میں عصری مضامین شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاق نے حکومتی اصلاحات کے جواب میں اپنا موقف واضح کیا اور دینی تعلیم کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے۔ کوئی ٹھوس تنازع براہ راست وفاق المدارس سے منسلک نہیں، لیکن عمومی طور پر دینی مدارس کے بارے میں معاشرتی بحثیں جاری رہتی ہیں۔

نتیجہ

وفاق المدارس العربیہ پاکستان اسلامی تعلیم کے میدان میں ایک عظیم ستون ہے۔ اپنے منظم تعلیمی نظام، شفاف امتحانات، اور ہزاروں ملحقہ اداروں کے ذریعے، یہ تنظیم لاکھوں طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرتی ہے۔ اس کی قیادت میں ممتاز علماء شامل ہیں جو اسلامی ورثے کے تحفظ اور جدید تقاضوں کے مطابق ترقی کو یقینی بناتے ہیں۔ وفاق المدارس نہ صرف دینی تعلیم کو فروغ دیتا ہے بلکہ معاشرے کے پسماندہ طبقات کو تعلیمی مواقع فراہم کر کے سماجی ترقی میں بھی حصہ ڈالتا ہے۔ اس کی اسناد کی سرکاری تسلیم شدگی اور بین الاقوامی ایوارڈز اس کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔

(ایڈریس (پتہ

شیر شاہ روڈ، گارڈن ٹاؤن، ملتان

نوٹ: یہ تفصیلات جولائی 2025 تک کی دستیاب معلومات پر مبنی ہے۔

Frequently Asked Questions (FAQs) – Wifaq ul Madaris Al Arabia Pakistan

What is Wifaq ul Madaris Al Arabia Pakistan?

Wifaq ul Madaris Al Arabia Pakistan, established on October 18, 1959, is a key institution for promoting religious education in Pakistan, affiliated with the Deobandi school of thought. It oversees 26,024 madrasas and universities, educating millions of students in religious and contemporary sciences. Headquartered in Multan, Punjab, it focuses on preserving Islamic teachings, developing standardized curricula, conducting examinations, and issuing certifications. Its mission is to produce scholars well-versed in the Quran and Hadith, promoting the eternal truths of Islamic civilization.

When was Wifaq ul Madaris founded, and who were its key founders?

Wifaq ul Madaris was founded on October 18-19, 1959, following a meeting of prominent scholars at Jamia Khair ul Madaris, Multan, on March 22, 1957. Key founders included Mufti Shafi Usmani, Allama Shabbir Ahmad Usmani, and Maulana Khair Muhammad Jalandhari, who recognized the need to organize the growing number of madrasas post-Pakistan’s creation.

Who have been the presidents of Wifaq ul Madaris?

The presidents of Wifaq ul Madaris include:
⦿ 1959–1963: Maulana Shams-ul-Haq Afghani
⦿ 1963–1970: Maulana Khair Muhammad Jalandhari
⦿ 1973–1977: Maulana Syed Yusuf Banuri
⦿ 1978–1980: Mufti Mahmood
⦿ 1980–1988: Muhammad Idrees Mirathi
⦿ 1989–2017: Maulana Saleemullah Khan
⦿ 2017–2021: Abdul Razzaq Iskandar
⦿ 2021–present: Mufti Muhammad Taqi Usmani
Each president has significantly contributed to the organization’s growth and promotion of religious education.

مزید پڑھیں:  Kanzul Madaris Board: A great platform for promoting religious knowledge - کنزالمدارس بورڈ: علمِ دین کی ترویج کا عظیم پلیٹ فارم

What are the main objectives of Wifaq ul Madaris?

The key objectives are:
⦿ Developing a comprehensive curriculum from primary to specialization levels and issuing certificates.
⦿ Fostering unity and coordination among madrasas.
⦿ Updating the curriculum to meet modern requirements and publishing necessary books.
⦿ Ensuring uniformity in education and examination systems.
⦿ Promoting Islamic teachings alongside modern sciences and supporting research publications.
⦿ Protecting and advancing madrasas.
⦿ Arranging teacher training programs.

What is the organizational structure of Wifaq ul Madaris?

The current leadership includes:
President: Mufti Muhammad Taqi Usmani (since September 19, 2021)
Senior Vice President: Maulana Anwar-ul-Haq
General Secretary: Qari Muhammad Hanif Jalandhari
The organization operates through departments managing examinations, curriculum development, and affiliations. The Majlis-e-Shura and Majlis-e-Amila handle major decisions, with the president overseeing administrative affairs, the chief administrator managing examinations, and the financial administrator handling finances. Wifaq ul Madaris remains non-political and unaffiliated with any political party.

What is the educational system and curriculum of Wifaq ul Madaris?

The educational system includes:
Tahfeez-ul-Quran Al-Kareem: Memorization of the Quran with Tajweed.
Ibtidaiya: Basic religious education (Noorani Qaida, Taleem-ul-Islam) and contemporary subjects (Urdu, Math, English, Science).
Mutawassita: Quran, Hadith, Seerah, and subjects like social studies and mathematics.
Sanviya (Aama and Khasa): Fiqh, Nahw, Sarf, Logic, equivalent to matriculation.
Aaliya: Advanced studies in Tafsir, Usul-e-Fiqh, Balaghat, Aqaid, and astronomy.
Aalimiya: Daurah-e-Hadith, covering Sahih Bukhari, Sahih Muslim, Jami Tirmidhi, Sunan Abu Dawood, and other Hadith texts.

The curriculum includes modern subjects like science, mathematics, English, and computer science to align with contemporary needs. The Shahadat-ul-Aalimiya is recognized by the University Grants Commission (November 17, 1982) as equivalent to an MA in Arabic and Islamic Studies. Wifaq encourages computer training and vocational skills.

How many institutions are affiliated with Wifaq ul Madaris, and what are the student statistics?

Wifaq ul Madaris affiliates 26,024 institutions (21,921 main campuses and 4,103 branches). The provincial breakdown is:

Islamabad: 163 main, 22 branches
Balochistan: 2,431 main, 121 branches
Punjab: 9,430 main, 1,987 branches
Khyber Pakhtunkhwa: 9,257 main, 1,071 branches
Sindh: 3,757 main, 774 branches
Azad Kashmir: 1,553 main, 392 branches
Gilgit-Baltistan: 133 main, 19 branches

Total students: 3,893,026 (2,424,017 male, 1,469,009 female). Teachers: 207,160 male, 15,442 female. Other staff: 42,570. Graduates include 222,555 male scholars, 314,839 female scholars, 1,377,462 male Hafiz, and 347,151 female Hafiza.

How are examinations and certifications conducted?

Wifaq ul Madaris conducts annual examinations nationwide, with over 500,000 students participating. In 1445 AH (2024), 593,562 students enrolled, with 466,623 passing (82% success rate) across 3,407 centers. Examinations are transparent, with standardized evaluation processes. Certifications are recognized as equivalent to matric, intermediate, bachelor’s, and master’s degrees, with Shahadat-ul-Aalimiya equivalent to an MA in Arabic and Islamic Studies, enabling academic and professional opportunities.

What are the notable achievements of Wifaq ul Madaris?

Wifaq ul Madaris received the “Khidmat-e-Quran Kareem International Award” in 2014 from Rabita Alam-e-Islami in Jeddah for producing 63,556 Hafiz-e-Quran. Its graduates serve in mosques, madrasas, education, research, and social services, contributing significantly to society. The organization’s transparent examination system and standardized curriculum reflect its commitment to quality education.

What are the recent activities of Wifaq ul Madaris in 2025?

In 2025, Wifaq announced the 1446 AH examination results on March 16, accessible via the official website. The next exams are scheduled for January 17, 2026. Following the nationalization of Al-Qadir University, Wifaq offered free eight-year Dars-e-Nizami education to its students in its 26,000+ madrasas (The Express Tribune). In July 2025, Qari Muhammad Hanif Jalandhari emphasized protecting blasphemy laws, reflecting the organization’s social stance. Wifaq is also exploring adding computer science to its curriculum.

What challenges does Wifaq ul Madaris face?

Madrasas face challenges like government oversight, curriculum relevance, and allegations of extremism. Wifaq has maintained its autonomy and educational standards, incorporating modern subjects as decided in the 2019 Ittehad Tanzeemat Madaris meeting. While no direct controversies are linked to Wifaq, broader societal debates about madrasas persist.

How can I contact Wifaq ul Madaris for more information?

For further details, visit the official website or contact:
Address: Sher Shah Road, Garden Town, Multan

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *