اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ

Wed 6-August-2025AD 11 Safar 1447AH

Tragic situation in Gaza in July 2025 – غزہ میں جولائی 2025 کی المناک صورتحال

غزہ میں جولائی 2025 کی المناک صورتحال, The tragic situation in Gaza in July 2025

تعارف

جولائی 2025 میں، غزہ کی صورتحال ایک تباہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہے، جہاں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بے مثال سطح پر ہے اور بھوک کا بحران لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے 18 جولائی 2025 کو ایک ویڈیو بیان میں مسلم امہ کے رہنماؤں سے ایک پرزور اپیل کی، جس میں انہوں نے جاری مظالم کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بلاگ غزہ میں جولائی 2025 کے دوران ہونے والی شہادتوں، زخمیوں، بھوک کے بحران، اور ابو عبیدہ کی اپیل کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتا ہے، جو معتبر ذرائع سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہے۔ (ریلیف ویب: ہر 12 منٹ میں ایک شخص کی ہلاکت: جولائی اب غزہ کا سب سے مہلک مہینہ)

شہادتیں اور زخمی

ریلیف ویب کی رپورٹ کے مطابق، یکم جولائی سے 20 جولائی 2025 تک، غزہ میں 2,382 فلسطینی شہید اور 8,030 زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار روزانہ اوسطاً 119 اموات اور 401 زخمیوں کی نشاندہی کرتے ہیں، جو گزشتہ 18 ماہ میں غزہ کا سب سے مہلک مہینہ بناتا ہے۔ ڈان نیوز نے بھی رپورٹ کیا کہ 21 جولائی تک امدادی مراکز کے قریب 1,054 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں سے 766 کا تعلق امدادی مقامات سے تھا۔

خاص واقعات اس صورتحال کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں

تعدادتفصیلاتزمرہ
2,382فلسطینی جو جولائی 2025 میں شہید ہوئےشہادتیں (جولائی 1-20)
8,030جولائی 2025 میں زخمی ہونے والے فلسطینیزخمی (جولائی 1-20)
119جولائی 2025 میں روزانہ شہادتوں کی اوسطروزانہ اوسط شہادتیں
401جولائی 2025 میں روزانہ زخمیوں کی اوسطروزانہ اوسط زخمی
1,054مئی 2025 سے اب تک امدادی مقامات پر ہلاک ہونے والے فلسطینیامدادی مقامات پر ہلاکتیں
25غزہ بھر میں ایک دن میں شہید ہونے والے افرادتاریخ 22 جولائی کی ہلاکتیں
12شاتی پناہ گزین کیمپ میں شہید ہونے والے افرادشاتی کیمپ ہلاکتیں
8امدادی ٹرکوں کے قریب شہید ہونے والے افرادامدادی ٹرک ہلاکتیں
118امدادی ٹرکوں کے قریب زخمی ہونے والے افرادامدادی ٹرک زخمی

یہ اعداد و شمار غزہ میں جاری تشدد کی شدت کو ظاہر کرتے ہیں، جہاں شہریوں کو امدادی مقامات پر بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ (ایکس پوسٹ از ڈراپ سائٹ نیوز: ابو عبیدہ کا بیان)

مزید پڑھیں:  غوری میزائل اسرائیل کو تباہ کرنے کیلئے ایران کو دو؟

بھوک اور قحط

غزہ میں بھوک کا بحران تیزی سے بڑھ رہا ہے، جو اسرائیل کی ناکہ بندی اور فوجی کارروائیوں کی وجہ سے مزید سنگین ہو گیا ہے۔ پال انفو کی رپورٹ کے مطابق، 20 جولائی 2025 کے ہفتے میں ایک دن میں 19 افراد، جن میں زیادہ تر بچے تھے، بھوک سے ہلاک ہوئے۔ رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ 22 جولائی کو 24 گھنٹوں میں 15 افراد بھوک سے ہلاک ہوئے، جو اعداد و شمار میں معمولی فرق کو ظاہر کرتا ہے۔ جنگ کے آغاز سے اب تک، 80 بچے بھوک سے مر چکے ہیں، اور حال ہی میں 21 بالغ افراد غذائی قلت کا شکار ہوئے ہیں، جیسا کہ غزہ ہیلتھ منسٹری نے بتایا۔ (پال انفو: غزہ میں نسل کشی کا 655 واں دن: تباہی، بھوک، شہادتیں اور عالمی بے حسی)

اقوام متحدہ کی ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، غزہ کی ایک تہائی آبادی (تقریباً 20 لاکھ سے زائد افراد) کئی دنوں تک خوراک کے بغیر رہ رہی ہے۔ 100,000 خواتین اور بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ (ڈان نیوز: اسرائیلی فوج غزہ میں امداد کے متلاشی ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید کر چکی) 100 سے زائد امدادی گروپوں نے ایک کھلا خط جاری کیا ہے، جس میں اسرائیل کی ناکہ بندی کو قحط کے خطرے کا بنیادی سبب قرار دیا گیا ہے، جیسا کہ واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا۔

تعدادتفصیلاتزمرہ
19تاریخ 20 جولائی 2025 کے ہفتے میں ایک دن میں بھوک سے ہلاک ہونے والے افرادبھوک سے ہلاکتیں (ایک دن)
80جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے مرنے والے بچےبچوں کی بھوک سے ہلاکتیں
21تاریخ 20 جولائی 2025 سے غذائی قلت سے مرنے والے بالغبالغوں کی غذائی قلت سے ہلاکتیں
100,000خواتین اور بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامناشدید غذائی قلت
تاریخ 20 لاکھ سے زائدکئی دنوں تک خوراک کے بغیر رہنے والی آبادیبغیر خوراک کے آبادی

یہ بحران نہ صرف جان لیوا ہے بلکہ غزہ کے لوگوں کی زندگیوں کو مسلسل خطرے میں ڈال رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  ایٹمی جنگ میں محفوظ رہنے والے دو ممالک کونسے ہیں؟

ابو عبیدہ کی اپیل

18 جولائی 2025 کو اپنے ویڈیو بیان میں، القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے مسلم اور عرب ممالک کے رہنماؤں پر سخت تنقید کی۔ البلال اسلامک میڈیا اور آئی آر این اے کے مطابق، انہوں نے انہیں غزہ میں ہونے والی تباہی کے سامنے خاموشی اور بے عملی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کی کارروائیاں رہنماؤں کی خاموشی اور عدم تعاون کی وجہ سے ممکن ہوئی ہیں۔ (آئی آر این اے: ابو عبیدہ کا چار ماہ بعد ویڈیو پیغام)

انہوں نے کہا

“اے اسلامی اور عرب ممالک کے رہنماو، اور اے اشرافیہ، بڑی جماعتیں، اور علماء، تم اللہ تعالیٰ کے سامنے ہمارے مخالف ہو۔ تم ہر یتیم بچے، ہر بیوہ، ہر بے گھر، بے سہارا، زخمی، بھوکے، اور غمگین شخص کے دشمن ہو۔”

انہوں نے مزید کہا

“یہ مجرمانہ نازی دشمن تمہارے سامنے یہ نسل کشی اس لیے کر سکا کیونکہ اسے سزا سے تحفظ، خاموشی کی ضمانت، اور غداری کی خریداری حاصل تھی۔”

ابو عبیدہ نے مسلم امہ کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے لوگوں کی حمایت کے لیے فوری اقدامات کریں اور اس بحران کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے غزہ کی مزاحمت کو “جدید تاریخ میں قابضین کے خلاف عوام کی جدوجہد کا سب سے بڑا فوجی اسکول” قرار دیا اور فلسطینی عوام کی استقامت کی تعریف کی، جیسا کہ ڈراپ سائٹ نیوز نے اپنے ایکس پوسٹ میں رپورٹ کیا۔ (رائٹرز: غزہ میں بھوک سے 15 افراد کی ہلاکت)

اختتام

غزہ میں جولائی 2025 کی صورتحال ایک انسانی المیہ ہے جو عالمی برادری سے فوری عمل کی ضرورت رکھتا ہے۔ ہلاکتوں اور زخمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد، بھوک کا شدید بحران، اور بنیادی ضروریات تک رسائی کی کمی نے غزہ کے لوگوں کو ناقابل برداشت حالات میں دھکیل دیا ہے۔ ابو عبیدہ کی اپیل مسلم امہ کے رہنماؤں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور فلسطینی عوام کی حمایت کریں۔ یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری، خاص طور پر مسلم ممالک، اس بحران کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کریں تاکہ غزہ کے لوگوں کی تکالیف کو کم کیا جا سکے اور تشدد کا خاتمہ ہو۔ (واشنگٹن پوسٹ: 100 سے زائد امدادی گروپوں کی قحط کے خطرے کی وارننگ)

Frequently Asked Questions (FAQs) of The Tragic Situation in Gaza in July 2025

What is the current situation in Gaza as of July 2025?

As of July 2025, Gaza is facing a severe humanitarian crisis marked by unprecedented casualties, injuries, and a worsening famine. Over 2,382 Palestinians were killed and 8,030 injured between July 1 and July 20, 2025, averaging 119 deaths and 401 injuries daily, making it the deadliest month in Gaza in the past 18 months. A severe hunger crisis persists due to an Israeli blockade, with reports of starvation-related deaths, particularly among children.

مزید پڑھیں:  نارتھروپ بی-2 اسپرٹ اسٹیلتھ بمبار: دنیا کا سب سے جدید سٹیلتھ بمبار

How many casualties have been reported at aid distribution points in Gaza?

Since May 2025, 1,054 Palestinians have been killed while seeking aid, with 766 of these deaths occurring near aid distribution centers, as reported by Dawn News and NPR. On July 22, 2025, 25 people were killed across Gaza, including 12 at the Shati refugee camp and 8 near aid trucks, with 118 others injured.

What is the extent of the hunger crisis in Gaza?

The hunger crisis in Gaza has reached catastrophic levels due to an Israeli blockade and military actions. On July 20, 2025, 19 people, mostly children, died from starvation in a single day. Since the war began, 80 children and 21 adults have died from malnutrition. Over 2 million people, a third of Gaza’s population, have gone days without food, and 100,000 women and children face severe malnutrition.

What did Abu Ubaida say in his July 18, 2025, appeal?

On July 18, 2025, Abu Ubaida, spokesperson for the Al-Qassam Brigades, issued a video statement criticizing Muslim and Arab leaders for their inaction amid Gaza’s crisis. He accused them of enabling the “genocide” through their silence and called for immediate action to support Gaza’s people. He described Gaza’s resistance as a “premier school of modern military struggle” and praised the resilience of Palestinians.

Why are aid seekers being targeted in Gaza?

Aid seekers are being targeted at militarized distribution points, particularly those operated by the Gaza Humanitarian Foundation (GHF). The UN and humanitarian groups have criticized these sites as unsafe, with reports of Israeli forces firing on civilians. On July 20, 2025, 67 Palestinians were killed near aid points in northern Gaza, with additional deaths in Rafah and Khan Younis.

What has the international community done to address the crisis?

The international response has been limited. The UN and over 100 aid groups have warned of famine risks due to Israel’s blockade, and the UN Secretary-General has condemned the targeting of civilians at aid points. A US ceasefire proposal in May 2025 was accepted by Israel but not fully by Hamas, and an Arab League reconstruction plan was rejected by some leaders.

What are the main challenges for humanitarian operations in Gaza?

Humanitarian operations face severe challenges due to a fuel blockade since March 2025, restrictions on medical supplies, and attacks on aid infrastructure. Over 85% of Gaza is under displacement orders, and 1.9 million people have been displaced, many repeatedly. Hospitals are overwhelmed, with 47% of medicines depleted and fuel shortages threatening critical services.

How has the blockade affected Gaza’s population?

Israel’s blockade has caused shortages of food, water, fuel, and medical supplies, leading to a 90% drop in electricity and the shutdown of desalination plants and sewage systems. This has triggered disease outbreaks and a high risk of famine, with entire cities destroyed and large parts of Gaza uninhabitable.

What role has the Al-Qassam Brigades played in the conflict?

The Al-Qassam Brigades, Hamas’s military wing, have escalated operations, focusing on high-casualty attacks and capturing Israeli soldiers. Abu Ubaida announced new tactics developed from the ongoing war, describing it as the “longest in Palestinian history.” The group continues to resist despite heavy losses.

What can be done to address the crisis in Gaza?

Immediate action is needed to lift the blockade, allow unrestricted aid, and enforce a ceasefire. Abu Ubaida’s appeal urges Muslim leaders to break their silence and support Palestinians. The UN and aid groups call for safe aid distribution and reconstruction efforts to address the humanitarian catastrophe and end the violence.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *