تعارف
ترکیہ نے حال ہی میں اپنے نئے فضائی دفاعی نظام “سٹیل ڈوم” کا اعلان کیا ہے، جو ایک کئی تہوں پر مشتمل نظام ہے جو ملک کے پورے فضائی علاقے کو مختلف قسم کے فضائی خطرات سے بچانے کے لیے ڈیزائن کیا گ گیا ہے۔ یہ نظام اسرائیل کے مشہور “آئرن ڈوم” سے ملتا جلتا ہے، لیکن دونوں میں اہم فرق ہیں۔ اس مضموں میں، ہم سٹیل ڈوم کے بارے میں جانیں گے، یہ کیسے کام کرتا ہے، اور یہ آئرن ڈوم سے کیسے مختلف ہے۔ یہ نظام ترکیہ کی دفاعی خود انحصاری کی کوششوں کا حصہ ہے اور علاقائی تناؤ، جیسے کہ ایران-اسرائیل تنازعہ، کے پیش نظر اس کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
سٹیل ڈوم کیا ہے؟
سٹیل ڈوم ترکیہ کا ایک جدید فضائی دفاعی نظام ہے جو نیٹ ورک سینٹرک اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے مدد یافتہ ہے۔ یہ نظام مختلف قسم کے میزائلوں، سینسرز، اور ہتھیاروں کو ایک متحد نیٹ ورک میں ضم کرتا ہے تاکہ ترکی کے فضائی علاقے کو کم سے کم اونچائی سے لے کر بہت زیادہ اونچائی تک، اور قلیل سے طویل فاصلاتی خطرات سے بچایا جا سکے۔ اسے ترکیہ کی مقامی کمپنیوں ایسل سان، روکٹ سان، اور ٹیوبیتاک سیج تیار کر رہی ہیں۔
سٹیل ڈوم کے اہم اجزاء شامل ہیں
تفصیل | رینج | نظام |
---|---|---|
اینٹی ایئر کرافٹ گن، قلیل فاصلاتی خطرات کے لیے | چار کلومیٹر | کورکٹ |
خود مختار فضائی اور میزائل دفاعی نظام | دس کلومیٹر | گرز |
کم سے درمیانی اونچائی کا ایس اے ایم نظام | چالیس کلومیٹر | حصار |
طویل فاصلاتی علاقائی دفاعی نظام | تقریبا 100-200 کلومیٹر | سِپر |
یہ تمام نظام HAKİM ایئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ذریعے مربوط کیے جاتے ہیں، جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے خطرات کا پتہ لگاتا اور ان کے خلاف کارروائی کرتا ہے۔ سٹیل ڈوم ہر موسم میں کام کر سکتا ہے اور فوجی دستوں، اہم تنصیبات، بندرگاہوں، اور توانائی کے وسائل کی حفاظت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ نظام ریڈ نیٹ ریڈار لنک مینجمنٹ سسٹم اور ٹی-لنک کے ذریعے خلائی سیٹلائٹس سے بھی منسلک ہے، جو اسے اضافی صلاحیتیں فراہم کرتا ہے۔
سٹیل ڈوم ابھی ترقی کے مراحل میں ہے، لیکن اس کے کچھ اجزاء پہلے سے فعال ہیں۔ مکمل آپریشنلائزیشن 2030 کی دہائی میں متوقع ہے۔ یہ نظام ترکیہ کی دفاعی خود انحصاری اور برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، خاص طور پر نیٹو کے رکن ہونے کے باوجود مغربی اتحادیوں سے مناسب دفاعی تعاون نہ ملنے کی شکایات کے بعد۔
آئرن ڈوم کیا ہے؟
آئرن ڈوم اسرائیل کا ایک موبائل، ہر موسم میں کام کرنے والا فضائی دفاعی نظام ہے جو خاص طور پر قلیل فاصلاتی راکٹس اور آرٹلری شیلز (4 سے 70 کلومیٹر) کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ نظام رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز اور اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے تیار کیا، جس میں امریکی کمپنی ریتھون کا بھی تعاون شامل ہے۔ آئرن ڈوم 2011 سے فعال ہے اور اس نے غزہ سے داغے گئے راکٹس کے خلاف 90% سے زیادہ کامیابی کی شرح دکھائی ہے (آئرن ڈوم)۔
آئرن ڈوم اسرائیل کے ملٹی لیئرڈ دفاعی نظام کا حصہ ہے، جس میں شامل ہیں
تفصیل | رینج | نظام |
---|---|---|
قلیل فاصلاتی راکٹس اور آرٹلری شیلز | تقریبا 4-70 کلومیٹر | آئرن ڈوم |
درمیانی فاصلاتی میزائل، ڈرونز، اور طیارے | تقریبا 40-300 کلومیٹر | ڈیوڈز سلنگ |
طویل فاصلاتی بیلسٹک میزائل | تقریبا 500-2400 کلومیٹر | ایرو |
آئرن ڈوم ریڈارز کا استعمال کرتا ہے تاکہ آنے والے خطرات کا پتہ لگایا جا سکے اور صرف ان راکٹس کو نشانہ بناتا ہے جو آبادی والے علاقوں یا اہم تنصیبات کے لیے خطرہ ہوں۔ اس کے تامیر میزائلز الیکٹرو آپٹیکل سینسرز اور پروکسیمٹی فیوز بلاسٹ وارہیڈز سے لیس ہیں، جو ہوا میں ہی خطرات کو تباہ کر دیتے ہیں۔
سٹیل ڈوم اور آئرن ڈوم کا موازنہ
اگرچہ دونوں نظام فضائی دفاع کے لیے ہیں، ان میں کئی اہم فرق ہیں
آئرن ڈوم | سٹیل ڈوم | خصوصیت |
---|---|---|
صرف قلیل فاصلاتی خطرات (4-70 کلومیٹر) | قلیل سے طویل فاصلاتی خطرات (4-200 کلومیٹر) | دائرہ کار |
ملٹی لیئرڈ نظام کا ایک جزو | نظامات کا نظام، مکمل نیٹ ورک انٹیگریشن | انٹیگریشن |
جدید ریڈارز، لیکن مخصوص فوکس | اے آئی اور نیٹ ورک سینٹرک، خلائی سیٹلائٹس سے منسلک | ٹیکنالوجی |
سال 2011 سے فعال، جنگی طور پر آزمایا گیا | ترقی کے مراحل میں، 2030 کی دہائی میں مکمل آپریشنلائزیشن | ترقی کی حالت |
اسرائیل کے مخصوص علاقے | پورے ترکیہ کا فضائی علاقہ | کوریج ایریا |
امریکی تعاون سے تیار | خود انحصاری، برآمدات | ترقی کا مقصد |
سٹیل ڈوم ایک جامع “نظامات کا نظام” ہے جو مختلف دفاعی تہوں کو ایک متحد نیٹ ورک میں ضم کرتا ہے، جبکہ آئرن ڈوم اسرائیل کے ملٹی لیئرڈ نظام کا صرف ایک حصہ ہے۔ سٹیل ڈوم کی ترقی علاقائی تناؤ، جیسے کہ ایران-اسرائیل تنازعہ، کے پیش نظر اہم ہے، جبکہ آئرن ڈوم نے غزہ اور حزب اللہ کے راکٹ حملوں کے خلاف اپنی تاثیر ثابت کی ہے۔
علاقائی اور عالمی اہمیت
سٹیل ڈوم ترکیہ کی دفاعی خود انحصاری کی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔ ترکیہ، جو نیٹو کا رکن ہے، نے مغربی اتحادیوں سے مناسب دفاعی تعاون نہ ملنے کی شکایات کے بعد اپنا نظام تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے 2019 میں روس سے ایس-400 نظام خریدا، جس سے امریکہ کے ساتھ تناؤ پیدا ہوا۔ سٹیل ڈوم اس تناؤ کو کم کرنے اور ترکیہ کی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش ہے۔ دوسری طرف، آئرن ڈوم اسرائیل کی دفاعی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے، جو خاص طور پر غزہ سے قلیل فاصلاتی راکٹ حملوں کے خلاف موثر ہے۔
نتیجہ
سٹیل ڈوم ترکیہ کی دفاعی صلاحیتوں میں ایک اہم اضافہ ہے، جو اسے علاقائی خطرات، جیسے کہ میزائل حملوں، ڈرونز، اور جدید طیاروں سے بچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگرچہ یہ ابھی ترقی کے مراحل میں ہے، لیکن اس کی تکمیل کے بعد یہ ترکیہ کو ایک مضبوط اور جامع فضائی دفاعی نظام فراہم کرے گا۔ آئرن ڈوم، اپنی مخصوص رینج میں انتہائی موثر ہے اور اسرائیل کی دفاعی حکمت عملی کا اہم حصہ ہے۔ دونوں نظام اپنے اپنے ممالک کے لیے اہم ہیں، لیکن ان کے دائرہ کار، ٹیکنالوجی، اور ترقی کی حالت میں واضح فرق موجود ہیں۔
FAQs: Steel Dome vs. Iron Dome Air Defense Systems
What is Türkiye Steel Dome air defense system?
Steel Dome is Türkiye’s advanced, multi-layered air defense system designed to protect its entire airspace from a wide range of threats, including short to long-range missiles, drones, and aircraft. As described in the blog, it integrates various components like Korkut, Gürz, Hisar, and Siper, managed through the AI-driven HAKİM Air Command and Control System. It employs a network-centric design, connecting radar systems like RADNET and satellite links via T-link, ensuring comprehensive defense across low to high altitudes.
What is Israel’s Iron Dome air defense system?
Iron Dome is Israel’s operational air defense system, active since 2011, specifically designed to intercept short-range rockets and artillery shells within a 4 to 70 km range. The blog highlights its effectiveness, with over a 90% success rate against threats from Gaza, using radar detection, a command center for threat assessment, and Tamir interceptor missiles to neutralize incoming projectiles in mid-air.
How does Steel Dome differ from Iron Dome in terms of scope?
Steel Dome is a comprehensive “system of systems” covering short to long-range threats (4 to 200 km), protecting Türkiye entire airspace. In contrast, Iron Dome focuses solely on short-range threats (4 to 70 km) and is a single component of Israel’s broader multi-layered defense system, which includes David’s Sling and Arrow for longer-range threats.
What technologies are used in Steel Dome?
Steel Dome leverages artificial intelligence and network-centric design, integrating various defense layers through the HAKİM system. It uses advanced radar systems like RADNET and connects to space satellites via T-link, enabling real-time threat detection and response. This modern approach aims to enhance autonomy and efficiency in defending against diverse aerial threats.
What is the development status of Steel Dome?
As per the blog, Steel Dome is still under development, with some components like Korkut and Hisar already active, but full operationalization is expected in the 2030s. Turkish companies such as Aselsan, Roketsan, and TÜBİTAK SAGE are leading the project, aligning with Türkiye’s goal of defense self-sufficiency.
Why is Türkiye developing Steel Dome?
Steel Dome is part of Türkiye’s strategy for defense self-sufficiency, driven by challenges in securing adequate cooperation from Western allies and tensions over its purchase of Russia’s S-400 system. It aims to provide a robust, indigenous defense solution to protect against regional threats like missiles and drones.
What are the main components of Steel Dome?
Steel Dome’s key components: Korkut (4 km range, anti-aircraft gun), Gürz (10 km, autonomous defense), Hisar (40 km, low to medium altitude SAM), and Siper (100-200 km, long-range defense). These are integrated into a unified network, enhancing Turkey’s ability to counter diverse threats across multiple ranges and altitudes.
How do the strategic goals of Steel Dome and Iron Dome differ?
Steel Dome is designed to enhance Turkey’s autonomy and export potential, covering a broad range of threats to secure its entire airspace. Iron Dome, however, is tailored to Israel’s immediate security needs, focusing on short-range rocket threats from neighboring regions like Gaza, as part of a broader defense strategy with U.S. support.