اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ

Mon 11-August-2025AD 16 Safar 1447AH

رافیل کو بھاگتے ہوتے راستہ بھی نہیں ملا؟

رافیل کو بھاگتے ہوے راستہ بھی نہ ملا محمد رضا ثاقب مصطفائی

تعارف

محمد رضا ثاقب مصطفائی نے ایل او سی کے قریب ایک جذباتی اور ولولہ انگیز خطاب کیا، جس میں پاکستان کی دفاعی قوت، جوانوں کے جذبۂ شہادت، اور دشمن کے مقابلے میں قومی یکجہتی کے موضوعات کو اجاگر کیا گیا۔ یہ خطاب نہ صرف ملکی سلامتی کے لیے عوامی جذبے کو متحرک کرتا ہے بلکہ دشمن کی ہیبت کو چیلنج کرتے ہوے پاک فوج اور عوام کے استعجال پر زور دیتا ہے۔

نوجوانوں کا جذبۂ شہادت

خطاب کا آغاز ایک نوجوان کی داستان سے ہوتا ہے جو سرحد سے آیا اور مصطفائی صاحب سے دعا کی درخواست کرتا ہے

“میں آپ کی بات سن کر سرحد سے آیا ہوں۔ بس یہ میرے لیے دعا کریں، اللہ مجھے شہادت عطا فرمائے۔”
یہ نوجوان پاکستان کی وہ نسل ہے جو اپنی جان کو ملک کی حفاظت پر نچھاور کرنے کو تیار ہے۔ مصطفائی کے مطابق، جب تک ایسے جوان موجود ہیں، دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو شکست نہیں دے سکتی۔

ایمان اور قوت کا امتزاج

مصطفائی صاحب نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کی طاقت صرف اسلحے یا معیشت میں نہیں، بلکہ عوام کے دلوں میں بسی ہوئی ہے

“قلت اور کثرت ثانوی معانی رکھتے ہیں؟ کس کے پاس اصلحے زیادہ ہیں؟ مالی طور پر کون مضبوط ہے؟ پوری دنیا کے کفر کا ہاتھ کس کی پشت پر ہے؟ دیکھا یہ جاتا ہے کس کے سینوں میں شوق شہادت زیادہ ہے؟”
ان کے مطابق، دشمن کے پاس رافیل جیسے جدید جنگی طیارے ہو تھے، لیکن پاکستانی جوانوں کا ایمان اور جذبہ انہیں بےبس کر دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان کیلئے افغانستان سے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا

دشمن کی ہیبت کا چیلنج

خطاب میں بھارت کے مودی اور رافیل طیاروں کا خاص طور پر ذکر کیا گیا

“مودی بار بار رافیل کا نام لے کر فخر کرتا ہے، لیکن پھر رافیل کو بھاگتے ہوے راستہ بھی نہیں ملا۔”
مصطفائی صاحب نے واضح کیا کہ دشمن کی طاقت صرف دکھاوے کی ہے، جبکہ پاکستانی فوج اور عوام کا اتحاد حقیقی قوت ہے۔

پاک فوج اور عوام کا رشتہ

خطاب کے اہم نکات میں پاک فوج اور عوام کے درمیان رشتے کو نمایاں کیا گیا

“پاکستانی فوج کی ریڑھ کی ہڈی پوری کمیونٹی وہاں کھڑی ہے۔ یہ برادری اپنے شیروں کے ساتھ کھڑی ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ دشمن کی ہر چال نے عوام کو مزید متحد کر دیا ہے، اور یہ اتحاد ہی پاکستان کی کامیابی کی کنجی ہے۔

مستقبل کا وژن

خطاب کا اختتام امید اور عزم کے ساتھ کیا گیا

“انشاءاللہ پاکستان ایک عظیم قوم بن کر ابھرے گا۔ اسلام کا جھنڈا پوری دنیا میں لہرائے گا۔”
مصطفائی نے نعرہ تکبیر “اللہ اکبر” اور “پاکستان زندہ باد” کے ساتھ عوام کو قومی جذبے سے سرشار ہونے کی دعوت دی۔

نتیجہ

محمد رضا ثاقب مصطفائی کا یہ خطاب صرف ایک تقریر نہیں، بلکہ پاکستانی قوم کے جذبے کی عکاسی ہے۔ یہ پیغام دیتا ہے کہ ایمان، یکجہتی، اور بےخوفی کی بنیاد پر ہی ملک دشمنوں کے مقابلے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ جیسا کہ انہوں نے کہا
“دشمن کو فرار کا راستہ نہیں ملے گا۔ اور اسلام کا پرچم بلند ہوگا۔”

پاکستان پائندہ باد! 🇵🇰
✍️ تحریر: محمد رضا ثاقب مصطفائی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *