اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ

Thu 7-August-2025AD 12 Safar 1447AH

ایران کے حملے سے اسرائیل کا مالی نقصان

تعارف

جون 2025 میں ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع نے خطے میں کشیدگی کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری تنصیبات اور فوجی قیادت پر حملوں کے جواب میں، ایران نے اسرائیل پر متعدد بیلسٹک میزائل حملے کیے۔ یہ مضمون ایران کی جانب سے اسرائیل کو پہنچائے گئے نقصانات اور ان کی ممکنہ مالی لاگت کا تفصیلی جائزہ پیش کرتا ہے، جیسا کہ صارف نے درخواست کی تھی، ایرانی میڈیا کے حوالوں سمیت۔

تنازع کا پس منظر

اس تنازع کی ابتدا اسرائیل کے ایران کے جوہری تنصیبات اور فوجی قیادت پر حملوں سے ہوئی، جنہیں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے “پہلے سے حملہ” قرار دیا (واشنگٹن پوسٹ)۔ ایران نے اس کا جواب بیلسٹک میزائلوں سے دیا، جو تل ابیب، حیفہ، اور دیگر شہروں کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد شہری اور فوجی اہداف کو نقصان پہنچایا۔ یہ حملے جون 13 سے 16، 2025 تک جاری رہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فوجی تصادم کی شدت میں اضافہ ہوا۔

نقصانات کا جائزہ

ایران کے میزائل حملوں سے اسرائیل کے شہری اور فوجی ڈھانچے کو نمایاں نقصان پہنچا۔ ذیل میں اہم نقصانات کی تفصیلات دی گئی ہیں

انسانی جانوں کا نقصان

ہلاکتیں اور زخمی: سی این این کے مطابق، 16 جون 2025 تک، ایرانی حملوں سے 24 افراد ہلاک اور 592 زخمی ہوئے، جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک تھی۔ نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ بٹ یام میں ایک رہائشی عمارت پر حملے سے چار افراد، جن میں خواتین اور بچے شامل تھے، ہلاک ہوئے۔ حیفہ میں تین ملازمین ایک تیل کی ریفائنری پر حملے میں ہلاک ہوئے (اے بی سی نیوز

جائیداد کا نقصان

  • تل ابیب: ایک جدید رہائشی عمارت کو شدید نقصان پہنچا، جہاں متعدد اپارٹمنٹس میں آگ لگ گئی۔ ملحقہ عمارت کو بھی بیرونی نقصانات ہوئے، جیسے کہ کھڑکیوں کا ٹوٹنا اور ڈھانچے کی خرابی (سی بی ایس نیوز)۔ وزارت دفاع کا کمپلیکس بھی ایک میزائل سے متاثر ہوا۔
  • رمت گان: نو عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوئیں، اور سینکڑوں دیگر کو مختلف درجوں کا نقصان پہنچا۔ کئی گاڑیاں جل گئیں، اور تین گھروں کو نمایاں نقصان پہنچا (ویکیپیڈیا
  • رشون لیزیون اور بٹ یام: رشون لیزیون میں دو افراد ہلاک ہوئے، اور بٹ یام میں ایک دس منزلہ عمارت کو شدید نقصان پہنچا (بی بی سی نیوز
مزید پڑھیں:  غوری میزائل اسرائیل کو تباہ کرنے کیلئے ایران کو دو؟

بنیادی ڈھانچے کا نقصان

  • حیفہ کی تیل کی ریفائنری: ایرانی میزائلوں نے حیفہ بے میں واقع بازان گروپ کی تیل کی ریفائنری کو نشانہ بنایا، جس سے تین ملازمین ہلاک ہوئے اور ریفائنری بند ہو گئی (اے بی سی نیوز
  • امریکی سفارتخانہ: تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کی شاخ کو معمولی نقصان پہنچا (سی بی ایس نیوز

نقصانات کی تفصیلات کا جدول

تفصیلاتنقصان کی قسمعلاقہ
ایک عمارت کو شدید نقصان، آگ لگ گئی، ملحقہ عمارت کو بیرونی نقصانرہائشی عماراتتل ابیب
نو عمارتیں تباہ، سینکڑوں کو نقصان، کئی گاڑیاں جلیںرہائشی عمارات اور گاڑیاںرمت گان
ریفائنری بند، تین ملازمین ہلاکتیل کی ریفائنریحیفہ
دس منزلہ عمارت کو شدید نقصان، چار ہلاکتیںرہائشی عمارتبٹ یام
دو ہلاکتیں، 30 گاڑیوں کو نقصان، متعدد گھروں کی چھتیں گر گئیںرہائشی گھر اور گاڑیاںرشون لیزیون
میزائل سے نقصانفوجی کمپلیکسوزارت دفاع

مالی لاگت کا تخمینہ

جون 2025 کے تنازع سے ہونے والے نقصانات کی درست مالی لاگت کے بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے۔ تاہم، ماضی کے تنازعات اور تعمیراتی لاگت کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کچھ تخمینے لگائے جا سکتے ہیں

جائیداد کی تباہی

  • 2024 کا موازنہ: اکتوبر 2024 میں ایران کے میزائل حملوں سے نجی املاک کو 150 سے 200 ملین شیکل ($40-53 ملین) کا نقصان ہوا، جس میں 2,500 انشورنس دعوے شامل تھے (بلومبرگ)۔ 2025 کے حملوں میں نقصان زیادہ شدید ہے، کیونکہ متعدد عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوئیں۔
  • تعمیراتی لاگت: اسرائیل میں ایک مربع میٹر کی تعمیراتی لاگت تقریباً 5,500 شیکل ($1,485) ہے (باۓ اٹ اسرائیل)۔ ایک عام رہائشی عمارت، جو 4,000 مربع میٹر پر مشتمل ہو، کی تعمیر کی لاگت تقریباً $6 ملین ہو سکتی ہے۔ رمت گان میں نو تباہ شدہ عمارتوں کے لیے، یہ لاگت $54 ملین تک ہو سکتی ہے۔ سینکڑوں دیگر عمارتوں کو ہونے والے نقصان کی مرمت کی لاگت دسیوں ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے، جیسے کہ 100 عمارتوں کے لیے $100,000 فی عمارت ($10 ملین) اور 50 عمارتوں کے لیے $500,000 فی عمارت ($25 ملین) کا تخمینہ لگایا جا سکتا ہے۔ کل جائیداد کا نقصان تقریباً $89 ملین ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:  آیت اللہ خامنہ ای کا امریکہ کو دوٹوک جواب

بنیادی ڈھانچے کی مرمت

  • تیل کی ریفائنری: حیفہ کی تیل کی ریفائنری کو ہونے والے نقصان کی مرمت اور آپریشنل نقصانات کی لاگت دسیوں ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ ماضی کے تنازعات میں بنیادی ڈھانچے کی مرمت کے اخراجات کی بنیاد پر، یہ لاگت نمایاں ہو سکتی ہے۔
  • وزارت دفاع کا کمپلیکس: فوجی تنصیبات کی مرمت کی لاگت بھی دسیوں ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے، لیکن درست اعداد و شمار غائب ہیں۔

بالواسطہ معاشی اثرات

  • عالمی معیشت پر اثر: تنازع نے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا، برینٹ کروڈ فیوچرز $75.15 فی بیرل تک پہنچ گئے (ڈی ڈبلیو)۔ اسرائیل میں سیاحت، پیداواری صلاحیت، اور سیکیورٹی اخراجات پر بھی اثر پڑا۔
  • انشورنس دعوے: 2024 کے حملوں میں 2,500 دعووں کی اوسط لاگت $16,000 سے $21,200 تھی۔ 2025 میں زیادہ شدید نقصانات کی وجہ سے دعووں کی تعداد اور لاگت زیادہ ہو سکتی ہے۔

ممکنہ مالی لاگت کا جدول

تفصیلاتتخمینی لاگت (USD)نقصان کی قسم
نو عمارتوں کی تعمیر نو، ہر ایک $6 ملینچوون ملین ڈالر رہائشی عمارات کی تباہی
تقریبا 100 عمارتوں کو معمولی نقصان ($100,000 فی عمارت)، 50 کو درمیانہ نقصان ($500,000 فی عمارت)پنتیس ملین ڈالر عمارتوں کی مرمت
مرمت اور آپریشنل نقصانات، درست اعداد و شمار غائبدسیوں ملینتیل کی ریفائنری
فوجی تنصیبات کی مرمت، درست اعداد و شمار غائبدسیوں ملینوزارت دفاع کا کمپلیکس
درست اعداد و شمار کے بغیر، کل لاگت سینکڑوں ملین ڈالر تک ہو سکتی ہےسینکڑوں ملینکل تخمینی لاگت

ایرانی میڈیا کے حوالے

ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی ار این اے نے دعویٰ کیا کہ ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغے، جو اسرائیل کے جوہری تنصیبات اور فوجی قیادت پر حملوں کے جواب میں تھے (رائٹرز)۔ ایرانی میڈیا نے اپنے حملوں کی کامیابی پر زور دیا، لیکن اسرائیل میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ مثال کے طور پر، آئی ار این اےنے رپورٹ کیا کہ حملے “فیصلہ کن” اور “تباہ کن” تھے، لیکن مخصوص اہداف یا نقصان کی مقدار کے بارے میں کوئی اعداد و شمار نہیں دیے (واشنگٹن پوسٹ

مزید پڑھیں:  اسرائیل کی غزہ کے زیر قبضہ علاقوں سے انخلا کرنے کی آمادگی

تنازع کی حساسیت

یہ تنازع انتہائی حساس ہے، کیونکہ دونوں فریقین اپنی فوجی کامیابیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر سکتے ہیں۔ ایرانی میڈیا اسرائیل کو پہنچنے والے نقصانات کو زیادہ دکھا سکتا ہے، جبکہ اسرائیلی ذرائع نقصانات کو کم کر کے پیش کر سکتے ہیں۔ آزاد ذرائع سے تصدیق مشکل ہے، کیونکہ معلومات کی جنگ تنازع کا حصہ ہے (الجزیرہ

نتیجہ

ایران کے میزائل حملوں سے اسرائیل کو نمایاں نقصان پہنچا، جس میں انسانی جانوں کا نقصان، جائیداد کی تباہی، اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان شامل ہے۔ مالی لاگت کا تخمینہ سینکڑوں ملین ڈالر تک ہو سکتا ہے، لیکن درست اعداد و شمار کے لیے مزید سرکاری رپورٹس کا انتظار کرنا ہوگا۔ ایرانی میڈیا نے اپنے حملوں کی کامیابی کا دعویٰ کیا، لیکن نقصان کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ جیسے جیسے تنازع جاری ہے، نقصانات اور ان کی لاگت کے بارے میں مزید معلومات سامنے آ سکتی ہیں۔

اہم حوالہ جات

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *