Israel allows aid into Gaza, but the UN says it is not enough to prevent famine – اسرائیل نے غزہ میں امداد کی اجازت دی، لیکن اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ قحط کو روکنے کے لیے یہ کافی نہیں ہے۔
تعارف
غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی سنگین ہے، جہاں اقوام متحدہ نے قحط کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ حالیہ دنوں میں، عالمی دباؤ کے نتیجے میں اسرائیل نے غزہ میں امداد کی ترسیل کو آسان بنانے کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے ہیں، لیکن اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیمیں اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ یہ اقدامات ناکافی ہیں۔ اس بلاگ میں ہم 27 جولائی 2025 کو غزہ میں امدادی کوششوں، اقوام متحدہ کے ردعمل، اردن اور متحدہ عرب امارات کی امداد، اور رفح سرحدی گزرگاہ کے کردار پر بات کریں گے۔
اسرائیل کے امدادی اقدامات
حالیہ 27 جولائی 2025 کو، اسرائیل نے غزہ میں امداد کی ترسیل کے لیے متعدد اقدامات کیے۔ ان میں شامل ہیں
- ایئر ڈراپس: اسرائیل نے غزہ میں خوراک کے ایئر ڈراپس کیے، جو کہ شمالی غزہ کے علاقوں میں امداد کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ ہیں (ڈان نیوز)۔
- ٹرکوں کے ذریعے امداد: اسرائیل نے مختلف کراسنگز، جیسے کہ کیرم شالوم، کے ذریعے 100 سے زائد ٹرکوں کو امداد لے جانے کی اجازت دی (واشنگٹن پوسٹ)۔
- فوجی وقفے: اسرائیل نے امدادی قافلوں کی محفوظ ترسیل کے لیے روزانہ 10 گھنٹے کے فوجی وقفوں کا اعلان کیا، جنہیں “انسانی راہداریاں” کہا جاتا ہے (روئٹرز)۔
ان اقدامات کا مقصد غزہ میں بڑھتی ہوئی بھوک کے بحران کو کم کرنا تھا، جو کہ اکتوبر 2023 سے جاری تنازع کے نتیجے میں مزید سنگین ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ کا ردعمل
اقوام متحدہ نے اسرائیل کے ان اقدامات کو سراہا لیکن خبردار کیا کہ یہ امداد قحط اور صحت کے بحران کو روکنے کے لیے ناکافی ہے۔ انسانی امور کے انڈر سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے اپنے بیان میں کہا
“یہ پیش رفت ہے، لیکن قحط اور تباہ کن صحت کے بحران کو روکنے کے لیے بڑی مقدار میں امداد کی ضرورت ہے۔” (اقوام متحدہ)
فلیچر نے مزید کہا کہ امداد کی ترسیل کے لیے درکار ہے
- مستقل اقدامات
- قافلوں کے لیے تیز کلیئرنس
- ایک دن میں متعدد ٹرپس
- محفوظ راستوں کی فراہمی
- امداد کے لیے جمع ہونے والے لوگوں پر حملوں کی روک تھام
- ایندھن کی مستقل اجازت
اقوام متحدہ کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 59,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً 18,000 بچے شامل ہیں، جو اس بحران کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
بین الاقوامی تعاون
اردن اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھی 27 جولائی 2025 کو غزہ میں امدادی کوششوں میں حصہ لیا۔ اردن نے تین ایئر ڈراپس کیے، جن میں سے ایک یو اے ای کے تعاون سے تھا، جو خوراک اور دیگر ضروری سامان فراہم کر رہے ہیں (روئٹرز)۔ یہ ایئر ڈراپس کئی ماہ بعد غزہ میں امداد کی ترسیل کا ایک اہم حصہ تھے، جو کہ عالمی برادری کی جانب سے امدادی کوششوں میں اضافے کی عکاسی کرتے ہیں۔
رفح سرحدی گزرگاہ
امداد غزہ میں مصر سے رفح کراسنگ کے ذریعے بھی داخل ہو رہی ہے۔ 27 جولائی 2025 کو، انسانی امداد لے جانے والے ٹرکوں کو رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا (این آر پی)۔ اس کے علاوہ، اسرائیل نے مصر سے آنے والی امداد پر کسٹمز کی پابندیوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا، جس نے رفح کے ذریعے امداد کی ترسیل کو آسان بنایا (اقوام متحدہ)۔
موجودہ صورتحال اور امداد کی ضرورت
غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کے مسائل سنگین ہیں۔ ڈان نیوز کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں غذائی قلت سے چھ افراد کی موت ہوئی، جس سے بھوک سے ہلاکتوں کی تعداد 133 ہو گئی، جن میں 87 بچے شامل ہیں (ڈان نیوز)۔ اقوام متحدہ کی ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا کہ وہ غزہ کی 21 لاکھ آبادی کو کھانا فراہم کر سکتی ہے، لیکن اس کے لیے وسیع پیمانے پر جنگ بندی اور امداد کی مسلسل ترسیل کی ضرورت ہے (سی بی ایس نیوز)۔
امدادی ترسیل کے اعداد و شمار
تفصیلات | امدادی ذریعہ |
---|---|
اسرائیل، اردن اور یو اے ای نے خوراک اور سامان کے ایئر ڈراپس کیے۔ اردن نے تین ایئر ڈراپس کیے، ایک یو اے ای کے تعاون سے۔ | ایئر ڈراپس |
تقریبا 100 سے زائد ٹرکوں نے مختلف کراسنگز کے ذریعے امداد پہنچائی، بشمول رفح۔ | ٹرکوں کی تعداد |
رفح (مصر) اور کیرم شالوم (اسرائیل) اہم کراسنگز ہیں۔ | کراسنگز |
اختتام
اگرچہ 27 جولائی 2025 کو غزہ میں امداد کی ترسیل میں اضافہ ہوا، لیکن صورتحال اب بھی نازک ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں زیادہ جامع اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہیں تاکہ خوراک، ادویات اور دیگر ضروریات کی شدید کمی کو پورا کیا جا سکے۔ عالمی برادری کو غزہ کے لوگوں کی مدد کے لیے متحد ہونا چاہیے۔ اس بحران کے حل کے لیے مستقل جنگ بندی اور امداد کی بلا تعطل ترسیل ضروری ہے۔
Frequently Asked Questions (FAQs) About Gaza Aid Efforts
What aid measures were taken by Israel on July 27, 2025?
On July 27, 2025, Israel permitted the entry of over 100 aid trucks through crossings like Kerem Shalom and facilitated food airdrops in northern Gaza. Additionally, Israel announced daily 10-hour military pauses to create “humanitarian corridors” for safe aid delivery (Reuters).
Why does the United Nations say the aid is insufficient?
The United Nations has stated that while Israel’s recent measures are a step forward, the volume of aid is not enough to prevent famine or address the severe health crisis in Gaza. UN Under-Secretary-General for Humanitarian Affairs Tom Fletcher emphasized the need for larger quantities of aid, consistent delivery, faster clearances, safe routes, and protection for civilians collecting aid (United Nations).
What role have Jordan and the UAE played in Gaza aid efforts?
On July 27, 2025, Jordan conducted three airdrops of food and supplies, one in collaboration with the UAE, to deliver aid to Gaza. These airdrops marked a significant contribution to addressing the immediate needs in the region (Reuters).
How is aid entering Gaza through the Rafah crossing?
Aid is entering Gaza from Egypt via the Rafah crossing. On July 27, 2025, trucks carrying humanitarian aid were observed entering Gaza through Rafah. Israel also lifted customs restrictions on aid from Egypt, facilitating smoother deliveries (NPR; United Nations).
What is the current humanitarian situation in Gaza?
The humanitarian situation in Gaza remains critical, with famine risks escalating. According to Dawn News, six people died of malnutrition in the last 24 hours as of July 27, 2025, bringing the total malnutrition-related deaths to 133, including 87 children (Dawn News). The World Food Programme stated it could feed Gaza’s 2.1 million population but requires sustained ceasefire and consistent aid delivery (CBS News).
What are the main challenges in delivering aid to Gaza?
Key challenges include:
Insufficient aid quantities to meet the population’s needs.
Restrictions on access routes and slow clearance processes.
Ongoing conflict disrupting safe aid delivery.
Lack of consistent fuel supply for aid operations.
Attacks on civilians gathering to collect aid (United Nations).
How can the international community help address the crisis in Gaza?
The international community is urged to:
Advocate for a sustained ceasefire to enable safe aid delivery.
Increase funding and resources for humanitarian organizations.
Support consistent and large-scale aid deliveries through multiple channels.
Ensure the protection of civilians and aid workers in Gaza (Al Jazeera).