اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ

Wed 6-August-2025AD 11 Safar 1447AH

صیہونی اور مسلمانوں کا ابراہم اتحاد: غزہ کے لیے امن کی کوشش

ٹرمپ اور 'ابراہم الائنس' غزہ میں امن کی نئی امید, Tel-Aviv-Peace-billboard

تعارف

حال ہی میں اسرائیل کے شہر تل ابیب میں ایک بل بورڈ نصب کیا گیا ہے جو مشرق وسطیٰ میں امن کے ایک نئے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ اس بل بورڈ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، اور دیگر علاقائی رہنماؤں کی تصاویر ہیں، جن کے ساتھ “ابراہم الائنس: مشرق وسطیٰ کے لیے ایک نیا دور” کا نعرہ درج ہے۔ یہ بل بورڈ علاقائی سلامتی کے اتحاد (ابراہیم شیلڈ) کی طرف سے سپانسر کیا گیا ہے اور خاص طور پر غزہ میں جاری تنازع کے خاتمے اور خطے میں استحکام کی امید کو فروغ دیتا ہے۔

ابراہم معاہدوں کا پس منظر

ابراہم معاہدے 2020 میں ٹرمپ انتظامیہ کی ثالثی میں طے پائے، جنہوں نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان، اور مراکش کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کیے (ٹائمز آف اسرائیل)۔ یہ معاہدے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے ایک اہم پیش رفت تھے، کیونکہ انہوں نے اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعاون کے نئے دروازے کھولے۔ ابراہم معاہدوں نے خطے میں اقتصادی، سفارتی، اور سیکورٹی تعاون کو فروغ دیا، لیکن فلسطینیوں کو اس عمل میں شامل نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے تنقید بھی ہوئی۔

ابراہم الائنس کی تفصیل

ابراہم الائنس علاقائی سلامتی کے اتحاد کا حصہ ہے، جو ابراہم شیلڈ پلان کے تحت کام کر رہا ہے۔ یہ اتحاد سیکورٹی، سفارت کاری، کاروبار، ہائی ٹیک، معیشت، اور تحقیق کے شعبوں میں ماہرین اور رائے سازوں پر مشتمل ہے۔ اس کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں (ابراہیم شیلڈ)

تفصیلہدف
جنگ کو بند کرنا، یرغمالیوں کی رہائی، اور حماس کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کے لیے ایک تکنیکی عبوری حکومت کا قیام۔غزہ میں جنگ کا خاتمہ
صفر خلاف ورزی کی پالیسی کے ذریعے لبنانی فوج کو مضبوط کرنا۔جنوبی لبنان میں معاہدوں کا نفاذ
شام کو ایران کے اثر سے بچانے کے لیے استحکام لانا۔شام کا استحکام
سعودی عرب کے ساتھ معمول کے تعلقات اور ابراہم معاہدوں کی توسیع۔علاقائی اتحاد کی توسیع
ایران کی جوہری صلاحیت کو روکنا۔ایران کے خلاف بلاکڈ پلان
ایک دہائی کے اندر فلسطینیوں سے تدریجی اور محفوظ علیحدگی۔فلسطینیوں سے علیحدگی

یہ منصوبہ ایران اور اس کے حامیوں کے خلاف ایک “فولادی ڈھال” کے طور پر کام کرنے کی کوشش کرتا ہے، جبکہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:  ایرانی میزائلوں نے کون کونسے دفاعی نظام فیل کر دے؟

غزہ کے لیے مجوزہ منصوبہ

ابراہم الائنس کے تحت غزہ کے لیے ایک جامع منصوبہ تجویز کیا گیا ہے (ٹائمز آف اسرائیل)۔ اس منصوبے کے اہم نکات یہ ہیں

  • جنگ کا خاتمہ: دو ہفتوں کے اندر غزہ میں فوجی کارروائیوں کو روکنا اور 50 یرغمالیوں کی رہائی۔
  • حماس کی جلاوطنی: حماس کی قیادت کو جلاوطن کرنا اور ان کے اثر و رسوخ کو ختم کرنا۔
  • عبوری حکومت: متحدہ عرب امارات، مصر، اور دو دیگر عرب ممالک کی مدد سے ایک تکنیکی عبوری حکومت کا قیام۔
  • ہجرت کا آپشن: غزہ کے باشندوں کو ہجرت کا موقع دینا، جنہیں کئی ممالک میں پناہ دی جائے گی۔

اس کے علاوہ، منصوبے میں سعودی عرب اور شام کو ابراہم معاہدوں میں شامل کرنے کی تجویز ہے، جبکہ اسرائیل کو مستقبل میں دو ریاستی حل کی حمایت کا عہد کرنا ہوگا، بشرطیکہ فلسطینی اتھارٹی اصلاحات کرے۔ بدلے میں، امریکہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں میں اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرے گا۔

تنازعات اور تردید

اس منصوبے نے عرب ممالک میں تنقید کو جنم دیا ہے، خاص طور پر شام کے رہنما کی تصویر بل بورڈ پر شامل کرنے کی وجہ سے (وائی ​​نیٹ نیوز)۔ مزید برآں، اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ان رپورٹس کی تردید کی ہے، کہتے ہوئے کہ ایسی کوئی گفتگو نہیں ہوئی اور اسرائیل کو کوئی تجویز پیش نہیں کی گئی۔ حماس نے بھی قیادت کی جلاوطنی کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے، اور فلسطینی اتھارٹی کی غزہ میں واپسی کے مطالبے کو نیتن یاہو نے مسترد کیا ہے۔ یہ تنازعات اس منصوبے کی کامیابی کو غیر یقینی بناتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ایران اور اسرائیل کی جنگ میں کس ملک کا کتنا نقصان ہوا؟

ممکنہ اثرات

اگر ابراہم الائنس اپنے مقاصد حاصل کر لیتا ہے، تو یہ مشرق وسطیٰ میں ایک نئے دور کا آغاز کر سکتا ہے۔ اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعاون ایران کے اثر و رسوخ کو کم کر سکتا ہے، جبکہ غزہ میں امن و استحکام کی بحالی فلسطینیوں کے لیے بہتر مستقبل کی امید جگا سکتی ہے۔ تاہم، فلسطینیوں کی مزاحمت، حماس کی مخالفت، اور سیاسی پیچیدگیوں کی وجہ سے اس منصوبے کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

نتیجہ

تل ابیب کا بل بورڈ ابراہم الائنس کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں امن کی ایک نئی امید کی علامت ہے۔ اگرچہ اس منصوبے میں غزہ میں جنگ کے خاتمے اور خطے میں تعاون کی بڑی صلاحیت موجود ہے، لیکن اس کی کامیابی غیر یقینی ہے۔ فلسطینیوں کے حقوق، عرب ممالک کے تحفظات، اور اسرائیلی پالیسیوں کے درمیان توازن قائم کرنا اس وژن کو حقیقت بنانے کے لیے ضروری ہوگا۔

Frequently Asked Questions

What is the Abraham Alliance?

The Abraham Alliance is an extension of the Abraham Accords, aimed at fostering peace, security, and cooperation in the Middle East. It seeks to end the Gaza conflict, secure hostage releases, and counter Iran’s influence through a regional coalition.

What message does the Tel Aviv billboard convey?

The billboard in Tel Aviv features images of U.S. President Donald Trump, Israeli Prime Minister Benjamin Netanyahu, Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman, and other leaders, promoting the Abraham Alliance as a vision for peace in the Middle East.

What is the proposed plan for Gaza?

The plan includes ending the Gaza war within two weeks, releasing 50 hostages, exiling Hamas leadership, and establishing a transitional technocratic government with support from the UAE, Egypt, and other Arab states.

مزید پڑھیں:  ایران کا ڈانسنگ میزائل سجیل 2 نے اسرائیل کا تباہ کردیا؟

What are the Abraham Accords?

Signed in 2020, the Abraham Accords normalized diplomatic relations between Israel and the UAE, Bahrain, Sudan, and Morocco, promoting economic and security cooperation in the region.

How have Palestinians reacted to the plan?

Palestinians and Hamas are likely to oppose the plan due to its proposals for Hamas’s exile and reforms to the Palestinian Authority, which are contentious.

What is the stance of Pakistan’s Foreign Minister Ishaq Dar on joining the Abraham Accords?

Pakistan’s Foreign Minister Ishaq Dar firmly rejected any possibility of Pakistan joining the Abraham Accords. He emphasized that there has been no change in Pakistan’s policy that has lasted for seventy years. According to him, Pakistan will recognize Israel only when an independent Palestinian state is created, with Jerusalem as its capital.

Why is Syria’s inclusion controversial?

Including an image of a Syrian leader on the billboard has sparked criticism in Arab countries due to Syria’s complex political situation and ties with Iran.

Can this plan bring peace to Gaza?

While the plan offers hope for peace, its success is uncertain due to Palestinian resistance, Hamas’s opposition, and political complexities.

Who is behind the billboard?

The billboard is sponsored by the Abraham Shield, a regional security alliance comprising experts in security, diplomacy, and economics.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *