اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ

Wed 6-August-2025AD 11 Safar 1447AH

ایران نے اسرائیل کے ایف-35 جنگی طیاروں کو مار گرایا: دعویٰ اور تفصیلات

تعارف

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر، ایرانی مسلح افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 14 جون 2025 کو اسرائیل کے دو ایف-35 جنگی طیاروں کو مار گرایا۔ یہ مضمون مختلف بین الاقوامی میڈیا ذرائع سے رپورٹس جمع کر کے اس واقعے کی تفصیلات پیش کرتا ہے، تاکہ قارئین اس دعوے کی اہمیت اور پس منظر کو سمجھ سکیں۔

واقعے کی تفصیلات

14 جون 2025 کو، ایران کی فوج نے اعلان کیا کہ اس کی فضائی دفاعی فورسز نے اسرائیل کے دو ایف-35 جنگی طیاروں کو کامیابی سے روکا اور تباہ کر دیا، جو کہ ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ ایف-35، جو کہ ایک پانچویں نسل کا اسٹیلتھ طیارہ ہے، امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کی تیار کردہ ہے اور اسے دنیا کے جدید ترین جنگی طیاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اسرائیل ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو اس طیارے کو آپریٹ کرتا ہے۔

یہ واقعہ مبینہ طور پر اس وقت پیش آیا جب ایران نے 13 جون 2025 کو اسرائیل کے ایران کے جوہری اور فوجی تنصیبات پر بڑے پیمانے پر حملوں کے جواب میں جوابی کارروائی کی۔ اسرائیلی آپریشن، جسے “آپریشن رائزنگ لائن” کا نام دیا گیا، ایران کی جوہری صلاحیتوں اور فوجی ڈھانچے کو کمزور کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ ایرانی فوج کے مطابق، ایف-35 طیاروں کو ان کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی نشانہ بنایا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس

متعدد بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس نے ایران کے اس دعوے کی رپورٹ کی ہے، جو اس واقعے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ ذیل میں کچھ اہم رپورٹس کی تفصیلات دی گئی ہیں

  • یاہو نیوز (Yahoo News) نے رپورٹ کیا کہ ایران کی مسلح افواج نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ملک کے مغرب میں ایک اسرائیلی ایف-35 جنگی طیارے کو مار گرایا۔ رپورٹ کے مطابق، طیارے کا پائلٹ ایجیکٹ کر گیا، لیکن اس کی قسمت ابھی تک نامعلوم ہے۔
  • ملٹری واچ میگزین (Military Watch Magazine) نے بتایا کہ ایرانی مسلح افواج کے ترجمان نے 13 جون کو ہونے والی جھڑپوں کے دوران دو اسرائیلی ایف-35 جنگی طیاروں کو مار گرانے کی تصدیق کی۔ مضمون میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ ایک پائلٹ کو ایجیکٹ کرنے کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔
  • اسکائی نیوز (Sky News) نے رپورٹ کیا کہ ایران نے دعویٰ کیا کہ اس نے اسرائیل کے حملوں کے جواب میں دو ایف-35 طیاروں سمیت کئی اسرائیلی طیاروں کو مار گرایا۔ ایرانی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ ان کی دفاعی فورسز نے اسرائیل کے دو ایف-35 جنگی طیاروں کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور تباہ کیا۔
  • نیوز ڈاٹ ای ایم (news.am) نے ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایران نے دو اسرائیلی ایف-35 طیاروں کو تباہ کیا اور ایک خاتون پائلٹ، جو مبینہ طور پر امریکی-اسرائیلی نژاد ہے، کو گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں:  Mufti Muneeb-ur-Rehman's position on Abraham Accords - ابراہیمی معاہدے پر مفتی منیب الرحمن کا موقف

ثبوت اور سرکاری بیانات

ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے مار گرائے گئے ایف-35 طیاروں کے ملبے کی تصاویر جاری کی ہیں۔ ایرانی فوجی حکام نے اس واقعے کی تفصیلی رپورٹس پیش کی ہیں، جن میں ایک پائلٹ کی گرفتاری کا ذکر بھی شامل ہے۔ ایرانی فوج نے اس واقعے کو اپنی فضائی دفاعی صلاحیتوں کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ ایف-35 کو اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کی وجہ سے نشانہ بنانا انتہائی مشکل سمجھا جاتا ہے۔

تاہم، کچھ تجزیہ کاروں نے ایرانی میڈیا کی طرف سے جاری کردہ تصاویر کی صداقت پر سوال اٹھائے ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر ڈیجیٹل طور پر تبدیل کی گئی یا جعلی ہو سکتی ہیں (Eurasian Times)۔ اس کے علاوہ، اسرائیل نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے، اور اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان نے انہیں “مکمل طور پر بے بنیاد” قرار دیا (Defense Mirror

تنازع کا سیاق و سباق

یہ دعویٰ ایران اور اسرائیل کے درمیان برسوں سے جاری تناؤ کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ 13 جون 2025 کو اسرائیل کے حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور سائنسدانوں کی ہلاکت کی اطلاعات بھی شامل ہیں۔ ایران نے اس کے جواب میں تل ابیب اور یروشلم سمیت اسرائیل کے کئی شہروں پر میزائل حملے کیے اور دعویٰ کیا کہ اس نے اسرائیلی طیاروں کو مار گرایا۔

اس واقعے سے پہلے بھی ایران نے اسرائیلی ڈرونز اور دیگر طیاروں کو نشانہ بنانے کے دعوے کیے ہیں، لیکن ایف-35 جیسے جدید طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔ اگر یہ دعویٰ سچ ثابت ہوتا ہے، تو یہ ایران کی فضائی دفاعی ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرے گا۔

مزید پڑھیں:  ایران نے امریکی حملوں میں فردو جوہری تنصیب پر بھاری نقصان کا اعتراف کر لیا

ایف-35 طیاروں کی اہمیت

ایف-35 لائٹننگ II ایک پانچویں نسل کا اسٹیلتھ جنگی طیارہ ہے جو اپنی جدید رڈار سے بچنے کی صلاحیتوں، سینسرز، اور ہتھیاروں کے نظام کے لیے جانا جاتا ہے۔ اسرائیل نے ان طیاروں کو امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سے حاصل کیا ہے اور انہیں اپنی فضائی طاقت کے بنیادی جزو کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ ایف-35 کی تباہی، اگر سچ ہے، تو نہ صرف اسرائیل کے لیے ایک بڑا نقصان ہوگا بلکہ امریکی فوجی ٹیکنالوجی کی ساکھ کے لیے بھی ایک چیلنج ہوگا۔

پائلٹ کی گرفتاری

رپورٹس کے مطابق، مار گرائے گئے ایف-35 طیاروں کے پائلٹس نے ایجیکٹ کیا۔ ایک رپورٹ (news.am) میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فورسز نے ایک خاتون پائلٹ کو گرفتار کیا، جو مبینہ طور پر امریکی-اسرائیلی نژاد ہے۔ تاہم، اس دعوے کی آزادانہ تصدیق نہیں ہو سکی، اور اسرائیل نے اسے مسترد کر دیا ہے۔ ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار پائلٹ سے تفتیش جاری ہے، لیکن اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

سوشل میڈیا اور عوامی ردعمل

ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اس واقعے کے بارے میں متعدد پوسٹس گردش کر رہی ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک صارف @TehranTimes79 نے دعویٰ کیا کہ ایران نے ایک اور اسرائیلی ایف-35 طیارے کو مار گرایا (Tehran Times)۔ ایک اور پوسٹ میں @officialftntv نے کہا کہ ایران نے ایک امریکی ساختہ ایف-35 طیارے کو مار گرایا اور ایک اسرائیلی-امریکی خاتون پائلٹ کو گرفتار کیا (Official FTN TV)۔ تاہم، ایک پوسٹ میں @Combat_learjet نے ایک تصویر شیئر کی اور اس کی صداقت پر سوال اٹھایا، جس سے اس دعوے کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں (Combat Learjet

مزید پڑھیں:  امریکہ کا بی 2 بمبار جنگی طیارہ بھی ایران کا ایٹمی جوہری پروگرام ختم نہیں کرسکا؟

یہ پوسٹس اس واقعے کے بارے میں عوامی دلچسپی اور تنازع کو ظاہر کرتی ہیں، لیکن سوشل میڈیا کی معلومات کی آزادانہ تصدیق مشکل ہے۔

تجزیہ اور امکانات

ایف-35 طیاروں کی اسٹیلتھ صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، انہیں مار گرانا ایک غیر معمولی فوجی کامیابی ہوگی۔ ایران نے حالیہ برسوں میں اپنے فضائی دفاعی نظام، جیسے کہ بور-373 اور ایس-300، کو بہتر بنایا ہے، جو جدید طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگر ایران کا دعویٰ سچ ہے، تو یہ اس کی دفاعی ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔

تاہم، اسرائیل کے انکار اور تصاویر کی صداقت پر سوالات اس دعوے کی ساکھ کو متاثر کرتے ہیں۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ ایران نے پروپیگنڈے کے طور پر اس دعوے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہوگا۔ اس کے باوجود، ایرانی حکام اپنے موقف پر قائم ہیں اور اسے اپنی فوجی صلاحیتوں کے ثبوت کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

نتیجہ

ایران کا اسرائیل کے ایف-35 جنگی طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع کا ایک اہم موڑ ہے۔ اگرچہ اسرائیل نے اس دعوے کی تردید کی ہے، لیکن ایرانی ذرائع اور کچھ بین الاقوامی رپورٹس اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ یہ واقعہ پیش آیا ہوگا۔ ایرانی میڈیا کی طرف سے فراہم کردہ تصاویر اور سرکاری بیانات اس دعوے کی حمایت کرتے ہیں، جبکہ تنازع اور شکوک و شبہات اس کی تصدیق کو مشکل بناتے ہیں۔ یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری فوجی اور تکنیکی مقابلے کی شدت کو اجاگر کرتا ہے۔

اہم حوالہ جات

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *