دجال کب آئے گا اور کہاں رہتا ہے؟
مقدمہ
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
قیامت کی نشانیوں میں سے ایک اہم نشانی دجال کی آمد ہے۔ یہ ایک ایسی شخصیت ہے جو لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹ اور دھوکے کا سہارا لے گی۔ اگرچہ قرآن مجید میں دجال کا ذکر نہیں، لیکن احادیث میں اس کی تفصیلات موجود ہیں۔ اس مضمون میں ہم دجال کے بارے میں قرآن و حدیث کی روشنی میں بات کریں گے، اس کے حلیے، اعمال، آمد سے پہلے کے حالات، اور اس سے بچنے کے طریقوں پر روشنی ڈالیں گے۔
دجال کا تعارف
دجال، جسے “مسیح الدجال” کہا جاتا ہے، اسلامی آخرت کے علم میں ایک فتنہ انگیز شخصیت ہے جو قیامت سے پہلے ظاہر ہوگا۔ وہ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے کرشمے دکھائے گا اور حتیٰ کہ خدا ہونے کا دعویٰ کرے گا (صحیح مسلم)۔ دجال کا فتنہ اتنا شدید ہوگا کہ ہر نبی نے اپنی امت کو اس سے ڈرایا (صحیح مسلم)۔
دجال کی قید
ایک روایت کے مطابق، دجال کو حضرت سلیمان علیہ السلام نے قید کیا تھا اور وہ مشرق کی جانب موجود ہے (صحیح مسلم، فوروورڈ کے بعد حدیث نمبر 7)۔ حدیث تمیم داری کے مطابق، دجال ایک جزیرے پر زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے (صحیح مسلم)۔
دجال کا حلیہ
احادیث میں دجال کا حلیہ تفصیل سے بیان کیا گیا ہے
- وہ ایک آنکھ سے کانا ہوگا، اس کی بائیں آنکھ خراب ہوگی (صحیح مسلم)۔
- اس کا جسم موٹا اور قد لمبا ہوگا (صحیح مسلم)۔
- اس کی پیشانی پر “کافر” لکھا ہوگا، جو ہر مسلمان پڑھ سکے گا، خواہ وہ پڑھنا جانتا ہو یا نہ ہو (صحیح مسلم)۔
- اس کے بال گھنگریالے ہوں گے، اور وہ ایک گدھے پر سوار ہوگا جس کے کانوں کے درمیان 40 ہاتھ کا فاصلہ ہوگا (صحیح بخاری)۔
دجال کی آمد سے پہلے کے نشانات
دجال کے ظہور سے پہلے دنیا شدید مشکلات سے دوچار ہوگی۔ ایک طویل حدیث کے مطابق
- پہلے سال آسمان سے ایک تہائی بارش روک لی جائے گی، اور زمین ایک تہائی پیداوار روک لے گی۔
- دوسرے سال دو تہائی بارش اور پیداوار روک لی جائے گی۔
- تیسرے سال کوئی بارش نہیں ہوگی، اور زمین کوئی پیداوار نہیں دے گی (سنن ابن ماجہ)۔
اس دوران فتنہ و فساد، قتل و غارت، اور دینی کمزوری عام ہو جائے گی (صحیح مسلم)۔
دجال کے اعمال
دجال دنیا کا چپہ چپہ گھومے گا، سوائے مکہ اور مدینہ کے، جہاں فرشتوں کا پہرہ ہوگا (صحیح بخاری)۔ وہ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے کرشمے دکھائے گا، جیسے
- بارش برسانا اور زمین سے خزانے نکالنا (صحیح مسلم)۔
- اپنی جنت اور دوزخ دکھانا، لیکن اس کی جنت دراصل دوزخ ہوگی اور دوزخ جنت (صحیح مسلم)۔
- وہ ایک شخص کو قتل کر کے زندہ کرے گا، لیکن وہ شخص اس کے فتنے سے محفوظ رہے گا (صحیح بخاری)۔
دجال کے پیروکاروں میں 70,000 یہودی اور دیگر لوگ شامل ہوں گے (صحیح مسلم)۔
دجال سے بچنے کے طریقے
دجال کے فتنے سے بچنے کے لیے چند اہم تدابیر ہیں
- مکہ اور مدینہ میں رہنا: دجال ان مقدس شہروں میں داخل نہیں ہو سکے گا (صحیح بخاری)۔
- سورہ کہف کی آیات: سورہ کہف کی پہلی دس آیات یاد کرنے سے دجال کے فتنے سے حفاظت ملتی ہے (صحیح مسلم)۔
- ایمان کی مضبوطی: اللہ کی تسبیح، تکبیر، اور صبر کے ساتھ ایمان کو مضبوط رکھنا ضروری ہے (صحیح مسلم)۔
- پہاڑوں اور جنگلوں سے دور رہنا: دجال زیادہ تر دیہاتوں میں جائے گا (صحیح مسلم)۔
دجال کا انجام
دجال کا فتنہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھوں ختم ہوگا۔ وہ دمشق کی شرقی مینار پر نازل ہوں گے اور دجال کو مقام لد پر قتل کریں گے (صحیح مسلم)۔ دجال کے پیروکاروں کو بھی ختم کر دیا جائے گا، اور دنیا اللہ کے تابع ہو جائے گی۔
قرآن سے متعلقہ آیات
اگرچہ دجال کا براہ راست ذکر قرآن میں نہیں، لیکن سورہ کہف کی ابتدائی آیات اس کے فتنے سے حفاظت کے لیے اہم ہیں (تفسیر القرطبی)۔ یہ آیات ایمان کی مضبوطی اور فتنوں سے بچاؤ کی تعلیم دیتی ہیں۔
نتیجہ
دجال کا فتنہ انسانی تاریخ کا سب سے بڑا فتنہ ہوگا، لیکن اللہ نے اس سے بچنے کے طریقے بھی بتائے ہیں۔ ہمیں اپنے ایمان کو مضبوط رکھنا چاہیے، سورہ کہف کی آیات یاد کرنی چاہئیں، اور اللہ سے دعا مانگنی چاہیے کہ وہ ہمیں اس فتنے سے محفوظ رکھے۔
حوالہ جات
حدیث/ماخذ | تفصیل |
---|---|
صحیح بخاری، حدیث نمبر 106 | دجال کے مکہ و مدینہ میں داخل نہ ہونے اور اس کے حلیے کا ذکر |
صحیح مسلم، حدیث نمبر 2933 | دجال کا حلیہ اور اس کے کرشموں کی تفصیل |
صحیح مسلم، حدیث نمبر 2937 | دجال کے فتنے اور اس کے انجام کا ذکر |
صحیح مسلم، حدیث نمبر 809 | سورہ کہف کی پہلی دس آیات سے حفاظت |
سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر 4077 | دجال سے پہلے خشک سالی اور قحط کے حالات |
ریاض السالحین، حدیث نمبر 1815 | دجال کے فتنے اور اس سے مقابلہ کرنے والے مومن کی بات |
صحیح مسلم، فوروورڈ کے بعد حدیث نمبر 7 | حضرت سلیمان علیہ السلام کے ہاتھوں دجال کی قید |
تفسیر القرطبی، سورہ کہف | سورہ کہف کی آیات کی اہمیت |